Latest Release


ڈیٹنگ ایپلی کیشنز کے ذریعے دوستی کرکے جسمانی تعلقات قائم کرنے والے لوگ دراصل کس بیماری میں مبتلا ہورہے ہیں؟ خوفناک انکشاف

 سوشل میڈیا اور بالخصوص ڈیٹنگ ایپلی کیشنز کے آنے سے مردوخواتین کے لیے وقتی جنسی تعلق کے لیے پارٹنر تلاش کرنا انتہائی آسان ہو گیا ہے اور کئی تحقیقات میں ماہرین بتا چکے ہیں کہ یہ جنسی اخلاق باختگی ایچ آئی وی اور ایڈز کے پھیلاﺅ کی بڑی وجہ ثابت ہو رہی ہے۔
 لوگ ان ایپلی کیشنز کے ذریعے اجنبیوں سے ملتے اوران کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرتے ہیں۔ انہیں معلوم نہیں ہوتا کہ وہ شخص کس بیماری کا شکار ہے اور وہ بیماری انہیں بھی لگ جاتی ہے۔ فلپائن میں اراکین اسمبلی نے اس حوالے سے ایک بڑا قدم اٹھانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔خلیج ٹائمز کے مطابق فلپائن کے اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ ”اقوام متحدہ کے ایچ آئی وی اور ایڈز کنٹرول پروگرام کے ماہرین بھی تحقیق کے بعد بتا چکے ہیں کہ سوشل میڈیا اور ڈیٹنگ ایپلی کیشنز اس مرض کے پھیلاﺅ کا سبب بن رہی ہیں چنانچہ ہمیں اس مرض کے خلاف جنگ سکولوں میں لیجانی چاہیے اور طلبہ کو اس مرض کے حوالے سے سوشل میڈیا اور ڈیٹنگ ایپلی کیشنز کے نقصانات سے آگاہ کرنا چاہیے تاکہ آئندہ نسل کو اس مرض سے دور رکھا جا سکے۔ اس حوالے سے محکمہ صحت، محکمہ تعلیم اور ہائی ایجوکیشن کمیشن کو تیزی کے ساتھ متحرک ہونا چاہیے۔“
واضح رہے کہ فلپائن میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق 2019ءمیں اس مریض کے روزانہ اوسطاً36نئے مریض سامنے آتے رہے۔ 2018ءمیں یہ شرح 32تھی۔اس وقت فلپائن میں 77ہزار سے زائد مردوخواتین ایسے ہیں جن میں ایچ آئی وی مثبت ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے اور ان میں 19ہزار مریضوں کی عمریں 15سے 24سال کے درمیان ہیں۔“

انگھوٹھے کے بارے میں دلچسپ تحقیق جسے پڑھ کر آپ لوگوں کے بارے میں جان سکتے ہیں

نیوزی لینڈ کے دوردراز قصبے ٹوکورا کے ایک رہائشی ڈاکٹر ایلن کینی نے سالانہ چار لاکھ ڈالر کے عوض نوکری کےلیے اشتہار دیا لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ چار ماہ گزرنے کے باوجود بھی کسی نے اس نوکری میں دلچسپی ظاہر نہیں کی۔ عمر رسیدہ ڈاکٹر نے جنرل پریکٹیشنر کی اسامی کے لیے اشتہار چار ماہ پہلے دیا تھا۔ انتہائی پرکشش تنخواہ کی پیش کش کے باوجود ابھی تک اسے ایک بھی درخواست موصول نہیں ہوئی۔اس قدر پرکشش آفر کے بعد بھی کوئی درخواست موصول نہ ہونے کی اہم وجہ قصبے کا محل وقوع ہے۔
 ٹوکوراجو کہ نیوزی لینڈ سے دوردراز قصبہ ہے اور یہاں کوئی ڈاکٹر آنے کے لیے تیار نہیں ہوتا، کیوں کہ آکلینڈ جیسے بڑے شہروں کے مقابلے میں ایک چھوٹے سے قصبے میں ڈاکٹر کی ملازمت نوجوان ڈاکٹروں کے لیے کوئی کشش نہیں رکھتی۔ٹوکورا کی آبادی دس ہزار سے زائد ہے۔ قصبے کا واحد ڈاکٹر ہونے کی وجہ سے ماہانہ اوسطاً ایک ہزار سے زائد افراد علاج معالجے کے لیے ڈاکٹر ایلن سے رجوع کرتے ہیں۔ڈاکٹر ایلن مریضوں کی زائد تعداد اور قصبے کا واحد ڈاکٹر ہونے کی وجہ سے روزانہ چالیس سے زائد مریضوں کا معائنہ اور علاج کرنے پر مجبور ہے اور اس کے لیے انہیں ایک اور ڈاکٹر کی بھی ضرورت ہے لیکن کوئی امیدوار نہ ہونے کی وجہ سے وہ اکیلے علاج کرنے پر مجبور ہیں۔

شیر پیدا ہونے کے بعد 7 دن تک اندھا کیوں رہتا ہے؟ شیر کتنے جانوروں کی بولیاں بول سکتا ہے؟

شیر کا شمار خطرناک ترین جانوروں میں کیا جاتا ہے لیکن ایک تحقیق کے نتائج میں شیر کو ہی سب سے پسندیدہ حیوان بھی قرار دیا گیا ہے۔ اس طاقتور جانور کی کچھ خصوصیات ایسی بھی ہیں جن سے لوگوں کی ایک بڑی اکثریت ناواقف ہے۔ تحقیق کے مطابق نرشیر شکار کرکے ایک طرف ہٹ کر مادہ شیر اور بچوں کو پہلے کھانے کا موقع دیتے ہیں جبکہ کئی ببر شیر پہلے اپنا پیٹ بھرتے ہیں پھر دوسروں کو موقع دیتے ہیں۔ شیر گھات لگا کر شکار پر حملہ کرنا پسند کرتا ہے۔
بھارت میں ایک ایسا علاقہ ے جہاں شیر بستے ہیں وہ دیہاتی سر کے پیچھے انسانی چہرے کا ماسک پہنتے ہیں تاکہ شیر انجان جان کر حملہ نہ کرے۔ شیر بلی کی طرح خرخرا نہیں سکتا۔ وہ سکون یا خوشی ظاہر کرنے کیلئے وہ آنکھیں بند کرلیتا ہے، یوں شیر دکھاتا ہے کہ اسے آپ سے کوئی خطرہ نہیں۔ شیروں کی آنکھ میں گولی پتلی ہوتی ہے جبکہ گھریلوں بلیاں کی پتلی لمبوتری ہوتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بلی رات کو اور شیر صبح یا شام کو عموماً دھاوا بولتے ہیں۔ بلی کے برعکس شیر رات کو صاف صاف نہیں دیکھ سکتے لیکن پھر بھی ان کی نظر انسان سے چھ گنا زیادہ تیز ہوتی ہے۔
ہر شیر جنگل میں اپنے مخصوص علاقے میں رہتا ہے جس کی سرحدیں درخت کھرچ کرکے یا جگہ جگہ پیش کرکے متعین کی جاتی ہیں۔ شیر پیدا ہونے کے بعد ایک ہفتے تک اندھے رہتے ہیں، اسی عرصے میں نصف بچے مر جاتے ہیں۔ شیر ساٹھ کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بھاگ اور 20 فٹ طویل چھلانگ لگاسکتے ہیں۔ شیر مختلف جانوروں کی بولیاں بول سکتا ہے، شیر کے پنجے کا بھرپور اتنا طاقتور ہوتے ہیں کہ اگر ریچھ کی کمر پر پڑے تو اسے توڑ ڈالتا ہے۔ شیر کے لعاب دہن میں جراثیم کش مادے ہوتے ہیں،اسی لئے زخمی ہونے پر وہ زخم چاٹتا رہتا ہے۔ دن کی بہتر ین پوسٹ پڑھنے کے لئے لائف ٹپس کے فیس بک پیج پر سینڈ میسج بٹن پر کلک کریں

لفٹ میں آئینہ کیوں لگایا جاتا ہے؟ وجہ وہ نہیں جو آپ سمجھتے ہیں

ماضی میں دن بدن عمارتوں کی بلندی میں اضافے کے ساتھ سیڑھیوں کا استعمال مشکل ہوگیاتھا ۔ بیمار افراد تو خاص طور پر چند منزلوں سے اوپر نہیں جا سکتے۔ ایسے میں لفٹ کی ضرورت بڑھ گئی ۔ انسان کی زندگی کو آسان بنانے والی بہترین ایجادات میں لفٹ بھی شامل ہے۔انجینئرز نے لفٹ کے ساتھ بہت سے تجربات کیے ہیں، جسکی وجہ سے یہ وقت کے ساتھ ساتھ بہتر ہوتی رہی ہے۔لفٹ میں موسیقی یا آئینہ نصب کرنا بھی انجینئرز کی ایک حکمت عملی ہے۔لفٹ میں آئینے کو میک اپ چیک کرنے یا سیلفی لینے کے لیے نہیں لگایا گیا۔ اس میں آئینے کی تنصیب کی کہانی کچھ مختلف ہے۔جب لفٹ ایجاد ہوئی تھی تو اس میں آئینے نہیں تھے۔
ایسے میں لفٹ میں کھڑے افراد خلاؤں میں تکتے رہتے یا بے حس و حرکت کھڑے رہتے ۔ جب لفٹ میں کھڑے ان افراد کو بظاہر کرنے کو کچھ کام نہیں ہوتا تو ان کے ذہن میں لفٹ کے گرنے کے خیالات آتے رہتے اور وہ خوفزدہ ہوجاتے۔لوگوں کے خوف پر قابو پانے کے لیے انجینئرز نے لفٹ میں آئینہ لگا دیا۔ اس آئینے نے لوگوں کی توجہ لفٹ کے گرنے کے خوف سے ہٹا کر آئینے میں خود کو دیکھنے پر مرکوز لگادی۔
اس کے علاوہ لفٹ میں سوار افراد ایک چھوٹے سے باکس نما کمرے میں کھڑے ہونے پر خود کو محصور تصور کرتے۔ آئینے لوگوں کا یہ محصوری خوف بھی دور کرتے ہیں۔ آئینے لفٹ میں ایک واہمہ بنا دیتے ہیں، جس سے لفٹ کافی چوڑی لگتی ہے۔اگلی بار جب آپ لفٹ میں آئینے میں اپنا میک اپ درست کریں، اپنے بال سنواریں یا سیلفی لیں تو یاد رکھیے گا کہ یہ آئینے اس کام کے لیے نہیں ہیں بلکہ آپ ان آئینوں سے یہ اضافی فوائد حاصل کر رہے ہیں۔

جھگڑالو بیوی مصیبت نہیں بلکہ نعمت خدا وندی ہےکیونکہ۔۔

اکثر آپ کے دوست اور دفتر میں ساتھ کام کرنے والے افراد اپنی بیویوں کی شکایت کرتے اور ان کی جھگڑالو طبیعت کے باعث شدید تنگ نظرآتے ہیں مگر آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ جھگڑالو بیوی مصیبت یا پریشانی نہیں بلکہ نعمت خداوندی ہے اور اس بات کو ماہرین نے اپنی تحقیق میں ثابت کر دکھایا ہے۔ 

امریکی یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی کی خاتونپروفیسر کے مطابق ان کی ایک تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ شادی کے بعد نوک جھونک اور خاتون کی شکایتیں ہمیشہ نقصان دہ نہیں ہوتیں بلکہ اس کے صحت پر اچھے اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق ہرین نے اس کے لیے ایک ہزار سے زائد شادی شدہ جوڑوں کا 5 سال تک مطالعہ کیا جن کی عمریں 57 سے 85 سال تھی، ان میں سے 389 جوڑے کی کسی ایک رکن کو آخر میں ذیابیطس کا مرض لاحق ہوگیا تھا۔ ماہرین نے اپنے 5 سالہ مطالعے میں نوٹ کیا کہ منفی ازدواجی زندگی نہ صرف مردوں میں ذیابیطس کو روکتی ہے بلکہ اگر کوئی اس مرض کا شکار ہو تو
وہ اس کی بہتر نگرانی اور علاج میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ شکایتی بیویاں شوہر کے کھانے پینے اور صحت کے معاملات پر بھی نکتہ چینی کرتی رہتی ہیں اور اس طرح سے وہ شوگر کے مرض سے دور رہتے ہیں جب کہ اس کے برخلاف شادی شدہ خواتین کی پرسکون زندگی ذیابیطس کو 5 سال کے لیے ٹال سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کی بیوی جھگڑالو اور شکوہ کرتی رہتی ہے تو اس سے آپ کے جسم پر مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور ایسے مرد ذیابیطس جیسے امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

بلڈ پریشر خاموش قاتل ،اس سے بچنے کیلئے کیا کرنا چاہئے؟ڈاکٹرز نے آسا ن طریقہ بتا دیا

پروفیسر آف میڈیسن انڈیپنڈنٹ میڈیکل یو نیورسٹی ڈاکٹرزعبدالحفیظ نے کہا ہے کہ بلند فشار خون ایک خاموش قا تل ہے، اس سے بچنے کے لیے ہمیں خوراک مین سبزیوں کا استعمال زیادہ کر نا چا ہیے کہ دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجہ بلند فشار خون ہے،ہا ئی بلڈ پریشر دنیا میں عام بیماری ہے یہ بیماری اس وقت فالج دل کاعارضہ اور گردوں کی خرابی کا سبب بنی ہو ئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں نوجوان لوگ اس خا موش قاتل بیماری کا شکار ہیں ، اس وقت پاکستان میں 18فیصد نوجوان اور 33فیصد 45سال کی عمر کے جوان اس بیماری کا شکار ہیں ایک محطاط اندازے کے مطا بق 50فیصد لوگوں کی بلد فشار خون کی تشخیص کی جا چکی ہے ،اس مرض میں مبتلا لوگوں صبح کم از کم 40منت سیر کر نی چا ہیے اور زیادہ سے زیادہ سا ئیکل چلانا چا ہیے تا کہ وہ بلند فشار خون جیسی مہلک بیماری سے بچے رہیں ا س موقہ پر ڈاکٹر بدر بشیر نے کہا کہہمیں اپنی خوراک میں نمک کی کمی لا نی پڑے گی تلی ہو ئی اشیاء سے پر ہیز کر نا پڑئے گا سیگریٹ نوشی کو مکمل طور پر ختم کر نا ہو گا انہوں نے کہا بین الاقوامی میڈیسن ساز ادارے بلند فشار خون کے حوالے معلومات عام کر نے کے لیے ایسے پروگرام ترتیب دیں جس اس خا موش قاتل کے بارے میں عام آدمی کو بھی آگا ہی ہو اور وہ بروقت اپنے معالج سے علاج کروا سکے ۔ پروفیسر آف میڈیسن انڈیپنڈنٹ میڈیکل یو نیورسٹی ڈاکٹرزعبدالحفیظ نے کہا ہے کہ بلند فشار خون ایک خاموش قا تل ہے، اس سے بچنے کے لیے ہمیں خوراک مین سبزیوں کا استعمال زیادہ کر نا چا ہیے کہ دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجہ بلند فشار خون ہے